البحث

عبارات مقترحة:

الشكور

كلمة (شكور) في اللغة صيغة مبالغة من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...

الإله

(الإله) اسمٌ من أسماء الله تعالى؛ يعني استحقاقَه جل وعلا...

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے پانی میں پھونک مارنے سے منع فرمایا۔ اس پر ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر مجھے پانی میں کوئی تنکا نظر آ جاتا ہے تو ؟ آپ نے فرمایا: اسے انڈیل دو۔ اس نے مزید پوچھا کہ میں ایک سانس میں سیراب نہیں ہو پاتا ہوں؟ آپ نے فرمایا کہ جب تم سانس لو، تو پیالہ اپنے منہ سے ہٹا دو۔

شرح الحديث :

نبی نے پانی میں پھونک مارنے سے منع فرمایا۔ ایک آدمی نے آپ سے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ! بعض اوقات پانی میں کوئی تنکا ہوتا ہے اور اسے نکالنےکے لیے انسان پھونک مارتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: جس پانی میں تنکا وغیرہ ہو، اس میں پھونک نہ مارو؛ بلکہ اسے انڈیل دو۔ اس شخص نے مزید پوچھا کہ وہ اگر ایک سانس میں سیراب نہیں ہوتا، تو پھر کیا کرے؟ اس پر نبی نے اس سے فرمایا کہ وہ برتن کو اپنے منہ سے ہٹا کر سانس لے اور پھر دوبارہ پی لے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية