البحث

عبارات مقترحة:

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

الملك

كلمة (المَلِك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعِل) وهي مشتقة من...

الإله

(الإله) اسمٌ من أسماء الله تعالى؛ يعني استحقاقَه جل وعلا...

ابوہریرہ - رضی اللہ عنہ - سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”عراق اپنے درہم اور قفیز کو روک لے گا اور شام اپنے مُد اور دینار روک لے گا اور مصر اپنے اِردَب اور دینار روک لے گا تم جہاں سے چلے تھے وہیں لوٹ آؤ گے، اور تم جہاں سے چلے تھے وہیں لوٹ آؤ گے، اور تم جہاں سے چلے تھے وہیں لوٹ آؤ گے“۔ اور اس بات پر ابوہریرہ -رضی اللہ عنہ - کا گوشت اور خون گواہ ہے۔

شرح الحديث :

نبی بتا رہے ہیں کہ عنقریب مسلمان عراق، شام اور مصر کو فتح کر لیں گے اور ان علاقوں کے باسیوں پرناپ اور تول کے لحاظ سے مال کی ایک مخصوص مقدار بطور جزیہ لاگو کر دی جائے گی جسے وہ مسلمانوں کو ادا کیا کریں گے۔ لیکن آخری زمانے میں اس کی ادائیگی روک دی جائے گی، یا تو اس لیے کہ ان علاقوں کے کفارعہد شکنی کرتے ہوئے اپنے اوپر واجب الاداء اموال کو ادا نہیں کریں گے یا پھر عجمی کفار ان علاقوں پر اپنا تسلط جما لیں گے اور وہ مسلمانوں تک ان اموال کی رسائی کو روک دیں گے اوراس وقت پھر مسلمان ویسے ہی کمزور، فقیر اور غریب ہو جائیں گے جیسے وہ ابتدائے اسلام میں تھے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية