البحث

عبارات مقترحة:

الأحد

كلمة (الأحد) في اللغة لها معنيانِ؛ أحدهما: أولُ العَدَد،...

العفو

كلمة (عفو) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعول) وتعني الاتصاف بصفة...

الله

أسماء الله الحسنى وصفاته أصل الإيمان، وهي نوع من أنواع التوحيد...

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے آپ سے کہا جو اللہ چاہے اور جو آپ چاہیں (وہی ہوتا ہے)۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تم نے مجھے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرا دیا“؟! (ایسا نہیں بلکہ یوں کہا کرو کہ) جو اکیلے اللہ چاہتا ہے (وہی ہوتا ہے)۔

شرح الحديث :

ابنِ عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک شخص اپنے کسی کام سے آپ کے پاس آیا اور کہا اے اللہ کے رسول! جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں۔ آپ نے اسے ایسا کہنے سے منع فرمایا کہ مخلوق کی مشیّت کا عطف ”واو“ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی مشیّت پر کرنا شرک ہے، کسی مسلمان کے لیے ایسا کہنا جائز نہیں۔ پھر آپ نے حق بات کی طرف رہنمائی فرمائی کہ اللہ تعالیٰ کو اس کی مشیّت میں یکتا جانو اور اس کی مشیّت کے ساتھ کسی اور کی مشیّت کو کسی طرح سے بھی نہیں جوڑا جا سکتا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية