البحث

عبارات مقترحة:

التواب

التوبةُ هي الرجوع عن الذَّنب، و(التَّوَّاب) اسمٌ من أسماء الله...

القاهر

كلمة (القاهر) في اللغة اسم فاعل من القهر، ومعناه الإجبار،...

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘‘تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھلائے۔’’

شرح الحديث :

تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھلائے"، يہ خطاب امت کے ليے عام ہے، پس لوگوں میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جس ميں يہ دونوں صفتيں قرآن سيکھنے اور سکھلانے کي پائی جائیں يعنی اس نے دوسرے سے سيکھا ہو اور پھر اسے دوسرے کو سکھلائے، کيوں کہ قرآن کا سيکھنا سب سے افضل علم ہے، سيکھنا اور سکھلانا يہ قرآن کے لفظي ومعنوي دونوں تعليم کو شامل ہے، پس جو قرآن تحفيظ کروائے يعنى لوگوں کو ناظره وحفظ قرآن کی تعلیم دے، تو اس کا شمار سکھانے والوں ميں ہوگا، اور اسی طرح اگر کسی نے اسى طريقے پر قرآن سيکھا ہو تو اس کا شمار سيکھنے والوں ميں ہو گا، اور دوسری قسم: قرآن کے معنی کی تعليم ہے یعنی تفسیر کی تعلیم کہ انسان لوگوں کے پاس بیٹھ کر انھیں اللہ عز و جل کے کلام کی تفسیر سکھائے، اور قرآن کی تفسیر کرنے کا طریقہ بتلائے۔ اگرانسان نے دوسرے کو قرآن کی تفسير کرنے کا طریقہ سکھادیا اور اسے اس کے قواعد سے روشناس کرادیا تو اس کا شمار قرآن کو سکھلانے والوں ميں ہو گا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية