البحث

عبارات مقترحة:

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

الجواد

كلمة (الجواد) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعال) وهو الكريم...

القريب

كلمة (قريب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فاعل) من القرب، وهو خلاف...

طمع (لالچ)
(الطَّمَعُ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

نفس کا کسی چیز کی خواہش کرنا اور اس کے حصول کے لیے حریص ہونا۔

الشرح المختصر

دنیا کے ساز و سامان اور شہوتوں کی لالچ کرنا ان مذموم صفات میں سے ہے جو انسان کو اس کی خواہش اور نفس کا غلام بنا دیتی ہیں۔ اس کا معنی ہے: نفس کا کسی شے کی خواہش کرتے ہوئے اس کی طرف کھنچے چلے جانا۔ اکثر اس کا استعمال اس چیز کے بارے میں ہوتا ہے جس کا حصول قریب ہو۔ طمع ولالچ کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: مذموم لالچ: یہ دنیا کی حقیر چیزوں اور اس کی زینت جیسے مال،یا عورت، یا منصب یا اس کے علاوہ چیزوں کی لالچ کرنا۔ دوسری قسم: قابلِ محمود حرص: یعنی اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کی جنت کی امید لگانا، اور اللہ کی طرف سے خیر، معافی اور مغفرت ملنے کی توقّع رکھنا۔

التعريف اللغوي المختصر

’طمَعْ‘ کا معنی ہے سخت لالچ، ”طَمِعَ في الشَّيْءِ“ اس وقت کہا جاتا ہے جب اس شے کا وہ شخص بہت زیادہ حریص ہوگیا ہو، ’طَمَع‘ کا اصل معنی: دل میں مضبوط امید کا ہونا ہے۔ اکثر اس کا استعمال اس چیز کے بارے میں ہوتا ہے جس کا حصول قریب ہو۔ اس کی ضد نا امیدی ہے۔