الحافظ
الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...
عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: ’’نبیﷺ کی خدمت میں دو تہائی مد پانی پیش کیا گیا تو آپ ﷺ نے (دھونے کے لیے) اپنے بازو کو ملنا شروع کر دیا۔‘‘
اس حدیث میں عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ ہمیں اس پانی کی مقدار کے بارے میں بتا رہے ہیں جس سے نبی ﷺ وضو کیا کرتے تھے اور وہ یہ ہے کہ آپ ﷺ دو تہائی مد سے وضو فرمایا کرتے تھے (اگرچہ یہ مقدار کم تھی) تاہم اس سے بغیر کسی اسراف کے مقصود پورا ہو جاتا تھا اور یہ کہ نبی ﷺ نےاپنا بازو ملنا شروع کردیا تاکہ پانی کو دھوئے جانے والے سارے عضو تک پہنچایا جا سکے۔