البحث

عبارات مقترحة:

الحي

كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...

الحفيظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحفيظ) اسمٌ...

التواب

التوبةُ هي الرجوع عن الذَّنب، و(التَّوَّاب) اسمٌ من أسماء الله...

ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جس مرض میں رسول اللہ کی وفات ہوئی، اس میں علی رضی اللہ عنہ آپ کے ہاں سے باہر آئے۔ لوگ پوچھنے لگے: اے ابو الحسن! آج رسول اللہ نے صبح کیسے کی ہے؟۔ انھوں نے جواب دیا: الحمد للہ، آج رسول اللہ نے صحت یابی میں صبح کی ہے۔

شرح الحديث :

ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نبی کے ہاں سے باہرآئے، جب کہ آپ اس مرض میں مبتلا تھے، جس میں آپ کی وفات ہوئی۔ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ رسول اللہ کے داماد اور چچا زاد تھے۔ علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ: آج نبی نے کیسے صبح کی ہے؟۔ یہ سوال صحابۂ کرام کی نبی کےساتھ چاہت و محبت اور آپ کےلیے ان کی فکرمندی کی بنا پر تھا۔ علی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: الحمد للہ، آج رسول اللہ نے صحت یابی میں صبح کی ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية