البحث

عبارات مقترحة:

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

المليك

كلمة (المَليك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعيل) بمعنى (فاعل)...

الوهاب

كلمة (الوهاب) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) مشتق من الفعل...

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اذان اور اقامت (تکبیر) کے درمیان کی ہوئی دعا رد نہیں كى جاتی۔"

شرح الحديث :

یہ حدیث اذان اور اقامت کے درمیان دعا کرنے کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے۔ لہٰذا جسے دعا کرنے کا الہام ہوگیا اور اس کی توفیق نصیب ہوگئی تودرحقیقت اس کے ساتھ خیركا اور قبولیت کا ارادہ کیا گیا ہے۔ آذان اور اقامت کے درمیان دعا كرنا اس ليے مستحب ہے كيونکہ انسان جب تک نماز کا انتظار كرتا ہے، تو وہ نماز ہى میں رہتا ہے اور نماز دعا کی قبولیت کی جگہ ہے كيونکہ اس میں بندہ اپنے رب سے مناجات کرتا ہے۔ لہٰذا مسلمان کو چاہیے کہ اس وقت خوب دعا كرے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية