البحث

عبارات مقترحة:

الآخر

(الآخِر) كلمة تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

الرفيق

كلمة (الرفيق) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) من الرفق، وهو...

سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ میری عیادت کے لیے تشریف لائے تو آپ نے دعا کی کہ اے اللہ ! سعد کو شفا دے ۔ اے اللہ ! سعد کو شفا دے ۔ اے اللہ ! سعد کو شفا دے۔

شرح الحديث :

سعد بن ابی وقاص کی حدیث یہ ہے کہ نبی کریم نے سعد رضی اللہ عنہ جب بیمار تھے تو ان کی عیادت کی اور دعا فرمائی کہ " اے اللہ ! تو سعد کو شفا دے۔ اے اللہ ! تو سعد کو شفا دے۔ اے اللہ ! تو سعد کو شفا دے۔" ایسا آپ نے تین دفعہ کہا۔ اس حدیث میں دلیل ہے کہ آدمی کا کسی مسلمان مریض کی عیادت کے لیے جانا سنت ہے۔اس حدیث میں آپ کے اپنے صحابہ کے ساتھ حسنِ سلوک اور انداز معاملت کی بھی وضاحت ہے۔ آپ اپنے صحابہ میں سے جو مریض ہوتے ان کی عیادت کے لیے جاتے اور ان کے لیے دعا کیا کرتے تھے ۔ اس حدیث میں اس طرح کی دعا مانگنے کے استحباب کی طرف بھی اشارہ ہے کہ ’’اے اللہ ! فلاں شخص کو شفا عطا فرما ‘‘، تین دفعہ نام لے کر ایسا کہیں گے ۔ مریض کے شفایاب ہونے کے اسباب میں سے یہ بھی ایک سبب ہے ۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية