البحث

عبارات مقترحة:

الوكيل

كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

النصير

كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...

حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”اگلے پیغمبروں کا کلام جو لوگوں کو ملا اس میں یہ بھی ہے کہ جب شرم ہی نہ رہی تو پھر جو جی چاہے وہ کرے‘‘۔

شرح الحديث :

گزشتہ انبیاء کرام سے حیا کی وصیت کرنا منقول ہے۔ حیا انسان کے اندر ایک ایسی صفت ہوتی ہے جو انسان کو اچھے کاموں کے کرنے اور بُرے و عیب دار کاموں سے روکتی ہے۔ یہ ایمان کی خصلتوں میں سے ہے۔ اگر کسی انسان کو عیب دار کام کرنے سے حیا جو کہ ایمان کا ایک حصہ ہے مانع نہ ہو تو پھر اور کیا چیز مانع ہو سکتی ہے؟


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية