البحث

عبارات مقترحة:

العظيم

كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...

الواحد

كلمة (الواحد) في اللغة لها معنيان، أحدهما: أول العدد، والثاني:...

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ: ’’رسول اللہ نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر اور قبروں کو عبادت گاہیں بنانے والوں اور ان پر چراغ جلانے والوں پر لعنت بھیجی ہے‘‘۔

شرح الحديث :

رسول اللہ ان عورتوں کے حق میں لعنت کی دعا کر رہے ہیں جو قبروں کی زیارت کرتی ہیں۔ لعنت سے مراد ہے اللہ کی رحمت سے دھتکارے جانے اور دور کر دیے جانے کی دعا کرنا۔ کیونکہ عورتوں کے قبروں پر آنے سے بہت سی برائیاں جنم لیتی ہیں جیسے نوحہ کرنا اور رونا دھونا اور اس کی وجہ سے مردوں کا فتنے میں پڑنا۔ اسی طرح آپ نے ان لوگوں پر لعنت فرمائی جو قبروں کو عبادت گاہیں بنا لیتے ہیں یا پھر انہیں چراغوں اور قمقموں سے روشن کرتے ہیں کیونکہ یہ ایک طرح سے قبروں کے معاملے میں غلو ہے اور اصحاب قبر کے ساتھ شرک کی طرف لے جاتا ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية