البحث

عبارات مقترحة:

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

الرزاق

كلمة (الرزاق) في اللغة صيغة مبالغة من الرزق على وزن (فعّال)، تدل...

العظيم

كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے فرمایا کہ "جب تم میں سے کوئی شخص کھائے تو اسے چاہیے کہ دائیں ہاتھ سے کھائے اور جب پیئے تو دائیں ہاتھ سے پیئے، اس لیے کہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے"۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں دائیں ہاتھ سے کھانےاور دائیں ہاتھ ہی سے پینے کا حکم دیا گیا اور کھانے اور پینے میں بائیں ہاتھ کو استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے اور اس حکم کے سبب کی وضاحت بھی کردی گئی کہ شیطان کا معمول ہے کہ وہ اپنے بائیں ہاتھ ہی سے کھاتا اور پیتا ہے، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں بیان کردہ حکم، وجوب کے لیے ہے اور بائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا دونوں ہی حرام ہے کیوں کہ اس کی یہ علت و وجہ بتائی گئی ہے کہ یہ شیطانی کام اور اس کی عادتیں ہیں اور مسلمان کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ فاسق لوگوں کی راہ سے اجتناب کرے، چہ جائیکہ وہ شیطان کی راہ اختیار کرے اور جس کسی نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی تو وہ انھیں میں سے شمار کیا جائے گا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية