البحث

عبارات مقترحة:

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

القابض

كلمة (القابض) في اللغة اسم فاعل من القَبْض، وهو أخذ الشيء، وهو ضد...

ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟

الأردية - اردو

المؤلف شعبہ علمی اسلام سوال وجواب سائٹ ، عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
القسم مقالات
النوع نصي
اللغة الأردية - اردو
المفردات السيرة النبوية - الهجرة إلى المدينة
سوال: مجھے امید ہے کہ آپ تک میرا یہ سوال پہنچے تو آپ خیر و عافیت سے ہوں ، میرا سوال یہ ہے کہ جب بھی کوئی غیر مسلم ابتدائے نبوت سے اسلام کی عمر پوچھتا ہے تو ہم بطورِ مسلمان اسے ہجرت کے بعد والے سال ہی بتلاتے ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ ہم ہجرت سے پہلے کے نبوت والے تیرہ سال کو کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟ میں جانتا ہوں کہ ہجرت والا سال بھی بہت ہی عظیم سال ہے، لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ نبوت ہجرت سے 13 سال پہلے شروع ہوئی تھی؛ اس لیے ہم اسلام کی عمر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ ہجرت سے 1433 سال ہو گئے ہیں، لیکن ہم ہجرت سے پہلے والے 13 سال کے اضافے کے ساتھ نبوت سے 1446 سال شمار کیوں نہیں کرتے، میں امید کرتا ہوں کہ آپ ان شاء اللہ معاملہ واضح کر دیں گے۔

المرفقات

2

ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟
ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟